KHUMAR DEHLVI

Add To collaction

लेखनी प्रतियोगिता -12-Aug-2022

اداکاری میں ماہر ہو گئے ہیں

ادب سے دور شاعر ہو گئے ہیں

تعجّب تو ہمیں اس بات ہر ہے
اسیرِ خاک طائر ہو گئے ہیں

ڈکیتی ڈالتے ہیں بن کےسادھو 
لٹیرے کتنے شاطر ہو گئے ہیں

تجارت کیوں نہ ہورشتوں کی آخر
ہمارے بچّے تاجر ہو گئے ہیں

کبھی آنکھوں میں جالاہوگیاہے
کبھی دھندلے مناظر ہوگئے ہیں

ذرا کیا وقت نے بدلیں نگاہیں
مداری تک بھی ساحرہوگئےہیں

قیامت کے دہانے پر ہے دنیا
سبھی اندیشےظاہرہوگئےہیں

            ( خمار دہلوی )

   11
4 Comments

Seyad faizul murad

12-Sep-2022 03:30 PM

وااہ وااہ کیا بات ہے

Reply

KHUMAR DEHLVI

13-Aug-2022 12:18 AM

Pasand Karne Wale Sabhi Ka Tahe-Dil Se Shukrguzar Hun Salamat Rahein Aap Sab

Reply

Gunjan Kamal

12-Aug-2022 06:06 PM

👌👏

Reply

KHUMAR DEHLVI

13-Aug-2022 12:18 AM

Thanks Gunjan Kamal Ji

Reply