लेखनी प्रतियोगिता -12-Aug-2022
اداکاری میں ماہر ہو گئے ہیں
ادب سے دور شاعر ہو گئے ہیں
تعجّب تو ہمیں اس بات ہر ہے
اسیرِ خاک طائر ہو گئے ہیں
ڈکیتی ڈالتے ہیں بن کےسادھو
لٹیرے کتنے شاطر ہو گئے ہیں
تجارت کیوں نہ ہورشتوں کی آخر
ہمارے بچّے تاجر ہو گئے ہیں
کبھی آنکھوں میں جالاہوگیاہے
کبھی دھندلے مناظر ہوگئے ہیں
ذرا کیا وقت نے بدلیں نگاہیں
مداری تک بھی ساحرہوگئےہیں
قیامت کے دہانے پر ہے دنیا
سبھی اندیشےظاہرہوگئےہیں
( خمار دہلوی )
Seyad faizul murad
12-Sep-2022 03:30 PM
وااہ وااہ کیا بات ہے
Reply
KHUMAR DEHLVI
13-Aug-2022 12:18 AM
Pasand Karne Wale Sabhi Ka Tahe-Dil Se Shukrguzar Hun Salamat Rahein Aap Sab
Reply
Gunjan Kamal
12-Aug-2022 06:06 PM
👌👏
Reply
KHUMAR DEHLVI
13-Aug-2022 12:18 AM
Thanks Gunjan Kamal Ji
Reply